Wednesday, 27 November 2024

بتوں سے ہم نے جا کے التجا کی

 بتوں سے ہم نے جا کے التجا کی

بغاوت یہ خدا سے بر ملا کی

فنا جب ہو چکی کشتی ہماری

تو پھر آواز آئی نا خدا کی

جھکا دی یہ جبیں ہر نقشِ پا پر

الہیٰ خیر میرے دست و پا کی

عجب ہے میرے قاتل کا رویہ

ادھر تو خوں کیا اور پھر دعا کی

رحم کھاؤ مِرے حالِ زبوں پر

قسم ہاں ہاں قسم تجھ کو خدا کی

مبارک صد مبارک جو تجھے پریم

جفا نے شان رکھ لی ہے وفا کی


پریم رنگپوری

No comments:

Post a Comment