بادۂ عشق کا ہے جام غزل
حسن کو دوسرا ہے نام غزل
دل کی آواز کا ہے نام غزل
ہے محبت بھرا پیام غزل
اہل دل کے لبوں پہ رہتی ہے
تجھ کو حاصل ہے وہ مقام غزل
درد والے بڑے خلوص کے ساتھ
گنگناتے ہیں صبح شام غزل
کتنی مقبولیت ہوئی حاصل
ہو گئی ہے قبول عام غزل
جہاں لوگوں کے بدلے رجحانات
تُو نے بدلا وہیں نظامِ غزل
دل کی دل ہی میں رہ گئی اکمل
کیا سناؤں میں نا تمام غزل
اکمل آلدوری
No comments:
Post a Comment