Thursday, 9 November 2023

ندی کے جس کنارے ہم کھڑے ہیں

 ندی کے جس کنارے ہم کھڑے ہیں

شکستہ ناؤ ہے، کچّے گھڑے ہیں

اسے اب کیا بتائیں، اس کی خاطر

خود اپنے آپ سے بھی لڑ پڑے ہیں

ہمیں معلوم ہے اپنی حقیقت

تمہارے چاہنے والے بڑے ہیں

کئی غزلیں تِری خاطر لکھی ہیں

کئی قصے تِری خاطر گھڑے ہیں


نکہت افتخار

No comments:

Post a Comment