عارفانہ کلام حمد نعت منقبت
چلو یہ مانا تمہاری زاہد عبادتوں میں کمی نہیں ہے
مگر نہ جس میں ہو عشقِ احمدﷺ وہ بندگی بندگی نہیں ہے
کہاں ملے گا حسیں یہ جلوہ یہ سبز گنبد یہ پاک روضہ
درِ نبیؐ سے میں جاؤں کیسے ابھی طبعیت بھری نہیں ہے
وسیع ہے مصطفیٰﷺ کی رحمت ہے دائرے میں ہمیشہ امت
شہِ اممﷺ کے کرم کی چادر کہاں بتاؤ تنی نہیں ہے
خلوص سے عاجزی سے مانگو ہے جو بھی دل میں نبیؐ سے مانگو
کرم وہ اثبات میں کریں گے وہاں صدائے نفی نہیں ہے
بہ شکلِ نعتِ رسولِ اکرمﷺ جو لکھ رہا ہوں ضمیر ہر دم
یہ ہے مِری آخرت کا توشہ یہ شاعری شاعری نہیں ہے
ضمیر یوسف
No comments:
Post a Comment