Thursday 30 November 2023

دل منیر کی حسرت ہے ایک نعت لکھوں

  عارفانہ کلام حمد نعت منقبت


دلِ مُنیر کی حسرت ہے ایک نعت لکھوں

کمالِ جلوۂ جاناں کے منقبات لکھوں

ہے اضطراب مگر کیسے کس شجاعت سے

حقیر قلمِ سخن سے میں کس کی ذات لکھوں

تجلّیوں کے تسلسل کی ابتداء تو ہے

الوہیت کے تصوّر کی ارتقاء تو ہے

خدا خود ہی تیری پاکی بیان کرتا ہے

میں کیسی قوّتِ جُنبش سے تیری نعت لکھوں

عروج وہ کہ فلک پر خدا سے ملتے ہو

یہ سادگی بھی تیری جھونپڑی میں رہتے ہو

جہاں ستارے تیری گرد کے خواہاں تھے

وہاں کی حق سے تیری کیسے ملاقات لکھوں

وہ بادشاہِ عرب ہو کے زمیں پر سوئے

وہ اُمتی کے لیے اُٹھ کے رات بھر روئے

عظیم تر میرے نبیﷺ کے خیالات لکھوں

لہو جگر کا ضرورت ہے ایسی بات لکھوں

ہر ایک بات میں سب کی خرد سے بالا ہے

میرا حضورؐ جو نبیوں میں سب سے اعلیٰ ہے

شقِ قمر لکھوں کہ بدر میں فتح تیری

حِرا کی شام کہ معراج کی وہ رات لکھوں


قیس بلال

No comments:

Post a Comment