مجھے یہ علم نہیں ہے کہ کیا کروں گا میں
مگر کروں گا تو سب سے جُدا کروں گا میں
وہ جس کے نام پہ سب نعمتیں تمام ہوئیں
اسی کے نام سے ہر ابتداء کروں گا میں
کسی سرائے میں مجھ کو قیام کرنا نہیں
تمہارے دل کو فقط راستہ کروں گا میں
کروں گا میں تِرا دیدار اک دریچے سے
پھر اس کے بعد خدا جانے کیا کروں گا میں
جو دن گُزارے، گُزارے مخالفت میں تِری
تُو جا چکا ہے تو حق میں دُعا کروں گا میں
مقیل بخاری
No comments:
Post a Comment