Friday 24 November 2023

کچھ اور ہو نہ ہو مجھے عرفان نعت ہے

 عارفانہ کلام حمد نعت منقبت


کچھ اور ہو نہ ہو مجھے عرفانِ نعت ہے

اب میرے ذمے دیکھ قلمدان نعت ہے

یہ ذکر ہے خدا کا، یہی شان نعت ہے

ذکرِ نبیﷺ ہی اصل میں قرآن نعت ہے

جب سے سجائی محفلِ نعت و درود

میرا ہر ایک لمحہ گلستان نعت ہے

سر پر اٹھا کے لائے ہیں محشر میں کاتبین

اعمال نامہ ہے میرا دیوان نعت ہے

جوں اس کے سامنے ہو رکھا ایک آئینہ

قرآن بھی رسولﷺ کی ہی شان نعت ہے

روشن ہے ان کے نور سے اس دل کی کائنات

نصرت یہی تو اصل میں فیضان نعت ہے

ہر شعبہ حیات میں امکان نعت ہے

یہ ہے کرم خدا کا یہ باران نعت ہے


نعیم عباس ساجد

No comments:

Post a Comment