Tuesday, 28 November 2023

حق کی عطا سے بارش فیضان نعت ہے

 عارفانہ کلام حمد نعت منقبت


حق کی عطا سے بارشِ فیضانِ نعت ہے

فکر و شعور و قلب میں ارمانِ نعت ہے

وہ جانِ کائنات ہیں، وہ شانِ کائنات

"ہر شعبۂ حیات میں امکانِ نعت ہے"

لازم ہے نعت کہنے میں حساںؓ کی پیروی

حسانؓ باغبان گلستانِ نعت ہے

قرآں کی روشنی میں کہو نعت شاہ دیںؐ

رب کی نگہ میں بس یہی فرقانِ نعت ہے

ذیشان ان کی مدح سے ہر صنف شاعری

کاشانۂ سخن میں دبستانِ نعت ہے

احمدؐ بھی ان کا اسم ہے اک نام ہے یتیم

یعنی 'الف' سے 'ی' سبھی دیوانِ نعت ہے

بعد از خدا بزرگ ہیں وہ اس میں شک نہیں

حمدِ خدا کے بعد قلمدانِ نعت ہے

ممدوح وہ خدا کے ہیں, کج مج زبان ہم

لائیں کہاں سے لفظ جو شایانِ نعت ہے

رطب اللساں ہیں بلبلیں گلزارِ نعت میں

صدہا برس سے مہکا یہ بستانِ نعت ہے

سرورؐ کی شاں میں اس نے 'رفعنا' ہے کہہ دیا

خود ربِ کائنات نگہبانِ نعت ہے

اس کے کرم سے پُھول کھلیں نعت کے سدا

تنویر پھول! خوب یہ گلدانِ نعت ہے


تنویر پھول

No comments:

Post a Comment