Tuesday 28 November 2023

اب تو سوچ لیا ہے یارو دل کا خوں ہو جانے دوں

 اب تو سوچ لیا ہے یارو! دل کا خوں ہو جانے دوں

جن لوگوں نے درد دیا ہے میں ان کو افسانے دوں

اور ذرا سی دیر میں تھک کر سو جائیں گے تارے بھی

کب تک گھائل ہونٹوں کو میں گیت بِرہ کے گانے دوں

اپنے جنوں کا سینہ چھلنی ہونے دوں میں کب تک اور

اتنے سارے فرزانے ہیں کس کس کو سمجھانے دوں

کب تک وہ ملہار کی تانیں قید میں رکھیں دیکھوں تو

اب تو دیپک راگ الاپوں اور خود کو جل جانے دوں

میں مجبور اکیلا راہی، لیکن راہبر اتنے ہیں

کس کس کی اگواہی مانوں کس کس کو بہکانے دوں


وشو ناتھ درد

No comments:

Post a Comment