عارفانہ کلام حمد نعت منقبت
خوب آیا مجھے جنت کی بھی جنت کا خیال
یعنی محبوبﷺ خداوند کی تُربت کا خیال
بلبلیں، دل کی مِرے، وجد میں آ جاتی ہیں
جب بھی آتا ہے مجھے آپؐ کی مِدحت کا خیال
ڈر ستانے لگا جب خاورِ محشر کا مجھے
مہرباں ہو گیا پھر چادرِ رحمت کا خیال
ڈال دیتا ہے تحیّر میں زمانے کو، جناب
سیدہ آمنہ کے لال کی سُرعت کا خیال
دولت عشق محمدﷺ ہو میسر جس کو
آئے کیونکر پھر اسے دنیوی دولت کا خیال؟
کیوں نہ سوچوں کہ وہاں میرا بھی ہو جائے قیام
روح افزا ہے مدینے میں سکونت کا خیال
خوب پڑھتا ہوں درود آپؐ پر اے جان جہاں
خوب آتا ہے مجھے آپؐ کی قُربت کا خیال
کوئی دنیا میں نہیں آپؐ کے جیسا غمخوار
کون رکھتا ہے بجز آپ کے، راحت کا خیال
راحت انجم
No comments:
Post a Comment