Saturday 25 November 2023

وطن کی خدمت بے لوث ہے ہر شخص پر لازم

 خدمت وطن


وطن کی خدمت بے لوث ہے ہر شخص پر لازم

یہی وہ کام ہے جو آدمی کے کام آتا ہے

لگا دی جاتی ہے حبِ وطن میں سر کی بازی بھی

اک ایسا بھی وفورِ جوش میں ہنگام آتا ہے

پلٹنے ہی کو ہے قسمت تمہاری اے وطن والو

تمہارے واسطے یہ عرش سے پیغام آتا ہے

غلامی دُور ہوتی ہے تمہاری اب کوئی دم میں

حکومت اور سرداری کا پھر ہنگام آتا ہے

مصیبت ہے یہ بالکل عارضی اس پر نہ گھبرانا

بس اب آتا ہے عہد راحت و آرام آتا ہے

وہی پھر بھی بزم ہو گی پھر وہی رنگینیاں ہوں گی

وہی پیمانہ آتا ہے، وہی پھر جام آتا ہے

تم اپنی ناتوانی سے پریشاں اس قدر کیوں ہو

کبھی کمزور ہونا بھی بشر کے کام آتا ہے

مٹا دیتا ہے دم میں نخوتِ نمرود اک مچھر

کبھی ایسا بھی دور گردشِ ایام آتا ہے

خدا را اس نزاع باہمی کو ختم فرما دو

ذرا سوچو کہ تم پر کس قدر الزام آتا ہے

کبھی چھڑتا ہے گر مذکور، قوموں کی جہالت کا

تو سب سے پہلے کانوں میں تمہارا نام آتا ہے

یہ نکتہ یاد رکھو اس کو بُھولا کہہ نہیں سکتے

جو وقت صبح جا کر، گھر پہ وقت شام آتا ہے


احمق پھپھوندوی

محمد مصطفیٰ خان

No comments:

Post a Comment