Thursday, 23 November 2023

ہر ناطقہ کے لب پہ ہی عنوان نعت ہے

 عارفانہ کلام حمد نعت منقبت


ہر ناطقہ کے لب پہ ہی عنوانِ نعت ہے

"ہر شعبۂ حیات میں امکانِ نعت ہے"

مُدت سے ہوں سکون کی دولت سے فیض یاب

یہ بھی میں جانتا ہوں کہ احسانِ نعت ہے

جب خود ہی کہہ رہا ہے خدا نعتِ مصطفیٰﷺ

میں کیا بتاؤں دوستو! کیا شانِ نعت ہے

اُس خوش نصیب شخص کی منزل ہے باغِ خُلد

تھامے ہوئے جو شخص بھی دامانِ نعت ہے

اُس عاشقِ رسولﷺ کی عظمت کو ہے سلام

جس عاشقِ رسولﷺ کو عرفانِ نعت ہے

ہاں وہ سخن شناس ہے دراصل خوش نصیب

جو بھی رقم طراز بہ عنوانِ نعت ہے

ہر شعر جیسے ایک عقیدت کا پھول ہو

صادق! تِرا کلام گلستانِ نعت ہے


ولی صادق

No comments:

Post a Comment