Thursday 30 November 2023

ہر دم مری زبان رہے تر درود سے

 عارفانہ کلام حمد نعت منقبت


ہر دم مری زبان رہے تر درود سے

ہو میری کُل حیات معطر درود سے

ڈُوبا ہوا ہے نُور میں ہر لفظ نعت کا

قِرطاس یوں ہُوا ہے منور درود سے

عشقِ نبیؐ میں ڈُوب کے پالی حیاتِ نَو

بے ذر بھی بن گیا ہے ابو ذرؓ درود سے

وہ اور ہوں گے پھرتے ہیں جو دربدر مُدام

ہم تو سنوارتے ہیں مقدر درود سے

محفل سجا کے پہلے حدیثِ کسا پڑھو

مہکے گا پھر تمہارا سدا گھر درود سے

جس نے پڑھا وظیفہ محمدﷺ کے نام کا

وہ شخص بن گیا ہے قلندر درود سے


مونا نقوی

No comments:

Post a Comment