عارفانہ کلام حمد نعت منقبت
جنہوں نے سرورِ عالمؐ کا اتباع کیا
خدا نے ان کے مقدر کا ارتفاع کیا
ازل سے نعت محمدؐ کے سلسلے ہیں رواں
کسی بشر نے نہیں اس کا اختراح کیا
وہیں پہ رخشِ زماں رُک گیا شبِ اسرأ
جہاں بھی حق نے تحرک کا امتناع کیا
جو لا مکان سے واپس ہوئے تو خالق نے
خطابِ طٰہٰ و یٰسین سے وِداع کیا
در آئیں کیسے یہاں شک و ریب و ضلال
ہے دل میں عشقِ محمدﷺ نے اجتماع کیا
تھے اس میں نُور کے چشمے رواں بدیں باعث
نبیﷺ نے شِیر حلیمہ کا ارتضاع کیا
سپاہِ غم جو نبرد آزما ہوئی ناظم
سلاحِ یادِ نبیﷺ نے مِرا دفاع کیا
بشیر حسین ناظم
No comments:
Post a Comment