Sunday, 26 November 2023

ساتھ چل پڑی تنہا ساتھ رہ گئی تنہا

 ساتھ چل پڑی تنہا ساتھ رہ گئی تنہا

کتنی با وفا نکلی میری بے بسی تنہا

وقت پھر مہرباں ہے کٹ گئے سبھی ساتھی

زندگی کی راہوں میں رہ گیا کوئی تنہا

آپ کی نوازش ہے، آپ کی توجہ سے

سرگراں ہے برسوں سے ایک اجنبی تنہا

یہ جنوں کی پابندی یہ خرد کی تعزیریں

کس طرح نباہے گی ایک زندگی تنہا

ہر طرف مسلط ہے اک مہیب سناٹا

ہاں مگر دھڑکتا ہے دل کبھی کبھی تنہا

انجم شکستہ نے میکدے سے کیا پایا

ایک جام ٹُوٹا سا، ایک تشنگی تنہا


عظیم انجم

No comments:

Post a Comment