ساتھ چل پڑی تنہا ساتھ رہ گئی تنہا
کتنی با وفا نکلی میری بے بسی تنہا
وقت پھر مہرباں ہے کٹ گئے سبھی ساتھی
زندگی کی راہوں میں رہ گیا کوئی تنہا
آپ کی نوازش ہے، آپ کی توجہ سے
سرگراں ہے برسوں سے ایک اجنبی تنہا
یہ جنوں کی پابندی یہ خرد کی تعزیریں
کس طرح نباہے گی ایک زندگی تنہا
ہر طرف مسلط ہے اک مہیب سناٹا
ہاں مگر دھڑکتا ہے دل کبھی کبھی تنہا
انجم شکستہ نے میکدے سے کیا پایا
ایک جام ٹُوٹا سا، ایک تشنگی تنہا
عظیم انجم
No comments:
Post a Comment