Wednesday, 22 November 2023

یادوں کے گمنام جزیروں پر کچھ لوگ بہت یاد آتے ہیں

 کچھ لوگ بہت یاد آتے ہیں


یادوں کے گمنام جزیروں پر

جب بیٹھوں میں تنہا

کچھ لوگ بہت یاد آتے ہیں

سوچوں کے ٹھنڈے ساحل پہ

چلوں جو برہنہ پا

کچھ لوگ بہت یاد آتے ہیں

ماضی کی بند کتابوں کو 

گر چھوڑ دوں کُھلا

کچھ لوگ بہت یاد آتے ہیں

خواہشوں کی الجھی ڈور

جب نہ پاؤں سُلجھا

کچھ لوگ بہت یاد آتے ہیں

دل کے بند دروازے پر

دھڑکن کی دستک بڑھتی ہے

ساون کے بادل کی مانند پھر

چھم چھم آنکھ برستی ہے

تنہائیوں گُھپ اندھیروں میں حنا

کچھ لوگ بہت یاد آتے ہیں

کچھ لوگ بہت یاد آتے ہیں


حنا بلوچ

No comments:

Post a Comment