Sunday, 26 November 2023

نہیں ہے ذکر نبی لبوں پر دلوں میں عشق نبی نہیں ہے

 عارفانہ کلام حمد نعت منقبت


نہیں ہے ذکر نبیؐ لبوں پر دلوں میں عشق نبیؐ نہیں ہے

اگر ہے ایسا تو پھر ہماری یہ زندگی زندگی نہیں ہے

چہل پہل نُور کی جہاں ہے نثار بازارؐ مصر جس پر

تمہیں بتاؤ اے زائرو! کیا مدینے کی وہ گلی نہیں ہے

 اسے خبر ہے اسے پتہ ہے لگا ہے نام نبیؐ کا طغریٰ

ہمارے گھر کی طرف مصیبت اُٹھا کے سر دیکھتی نہیں ہے

جسے جو چاہیں عطا وہ کر دیں بلا کے منگتا کی جھولی بھر دیں

نبیﷺ سا مُختار کُل جہاں میں یقین جانو کوئی نہیں ہے

کرم کبھی تو نبیﷺ کا ہو گا کبھی تو حرف جلی بنے گا

شفیق حرف خفی ہے جب تک شعاع طیبہ پڑی نہیں ہے


شفیق رائے پوری

No comments:

Post a Comment