عارفانہ کلام حمد نعت منقبت
عشقِ سرکارﷺ رُلائے تو مزہ آ جائے
دردِ دل اور بڑھائے تو مزہ آ جائے
جالیاں، گنبد و مینار، در و بامِ حرم
حسرتِ دید مٹائے تو مزہ آ جائے
پل میں سرکارؐ گئے عرش پہ جا کر آئے
نجدی بھی جا کے دکھائے تو مزہ آ جائے
زندگی بھر شہِ لولاکؐ کے قدموں میں رہوں
اور اجل بھی وہیں آئے تو مزہ آ جائے
وقت رحلت میرے سرکارؐ کا وہ حُسن و جمال
سامنے نظروں کے آئے تو مزہ آ جائے
بارشِ نُور برستی ہے جہاں پر پیہم
اس میں شاہین نہائے تو مزہ آ جائے
تیرا شاہین مدینے سے بُلاوا آیا
کوئی مژدہ یہ سنائے تو مزہ آ جائے
شاہین انجم امجدی
No comments:
Post a Comment