عارفانہ کلام حمد نعت منقبت
رب کی خُوشنودی یوں پائیں تو مزہ آ جائے
ہم جو آقاﷺ کو منائیں تو مزہ آ جائے
حسرتیں میری بر آئیں تو مزہ آ جائے
وہ مجھے در پہ بلائیں تو مزہ آ جائے
ہم جو خاک در محبوب لگا کر رخ پر
ماہ و انجم کو لجائیں تو مزہ آ جائے
مجھ گنہ گار کو سرکارﷺ دم باز پسیں
اپنا دیدار کرائیں تو مزہ آ جائے
جب نکیرین مِری قبر میں آئیں، اس دم
آ کے وہ جلوہ دکھائیں تو مزہ آ جائے
مجھ گنہگار کو جب قدسی پکڑ لیں سر حشر
آ کے سرکارﷺ چھڑائیں تو مزہ آ جائے
جام، کوثر کا وہ ہونٹوں سے لگا کر اپنے
ہم سے پیاسوں کو پلائیں تو مزہ آ جائے
راحت خستہ مسلماں اگر ان کی سیرت
اپنے بچوں کو پڑھائیں تو مزہ آ جائے
راحت انجم
No comments:
Post a Comment