نئی حد بندياں
نئی حد بندياں ہونے کو ہيں آئينِ گُلشن ميں
کہو بُلبل سے اب انڈے نہ رکھے آشيانے ميں
پچھتر لاکھ اک بےکار مد ميں صرف کر ديں گے
رعايا کے لیے کوڑی نہيں جن کے خزانے ميں
جو ارزاں ہے تو ان کی متاع آبرو، ورنہ
ذرا سی چيز بھی بے حد گِراں اس زمانے ميں
جفا و ظلم نصب العين ہو گا جس حکومت کا
يقيناً خاک ہو جائے گی تھوڑے زمانے ميں
وہ اک روٹی جو ہم کو برہمن مُشکل سے ديتا ہے
ہزاروں بُت ہوا کرتے ہيں اس کے دانے دانے ميں
احمق پھپھوندوی
محمد مصطفیٰ خان
No comments:
Post a Comment