عارفانہ کلام حمد نعت منقبت
اے وارثِؑ امامِ اُممﷺ! اور کتنی دیر
بیٹھیں گے انتظار میں ہم اور کتنی دیر
مولاؑ! برائے سجدہ جبیں کا سوال ہے
پنہاں رہیں گے نقشِ قدم اور کتنی دیر
اے وارثِؑ نجاتِ بشرﷺ! یہ بتائیے؟
دیکھیں گے ہم یہ عہدِ ستم اور کتنی دیر
اب آپ ہی بتائیے اے حُجّتِ خدا
پھیلے گا یہ غُبارِ الم اور کتنی دیر
یہ رنج یہ مصائبِ دنیا یہ حادثات
لکھتا رہے گا میرا قلم اور کتنی دیر
کچھ دیر اور دُوریاں سہہ لیں گے ہم، مگر
مولاؑ! بتائیں بہرِ کرم اور کتنی دیر
مولاؑ! تِرے فراق میں قیصر کے ساتھ ساتھ
کہتی ہے سرزمینِ حرم؛ اور کتنی دیر
قیصر عباس
No comments:
Post a Comment