بتا! بے فیض لمحوں کا گزارا کس طرح ہو گا
وہ جب اپنا نہیں ہے تو ہمارا کس طرح ہو گا
وہ جتنا ماند پڑتا جا رہا ہے اپنی سوچوں میں
ہمارے لاکھ کہنے پر ستارہ کس طرح ہو گا
ابھی تو سادگی ڈستی ہے اُس کی کافی لوگوں کو
کہ جب وہ ٹھیک سے ہم نے سنوارا، کس طرح ہو گا
کسی مجذوب کی حالت سمجھنی ہے تو یوں سمجھو
دِیے کو چُومنے والا شرارہ کس طرح ہو گا
تمہیں معلوم بھی ہے کچھ مکمل لفظ کے معنی
چلو وہ ٹھیک ہے سارے کا سارا کس طرح ہو گا
عظیم کامل
No comments:
Post a Comment