Sunday 19 November 2023

بہر تعظیم فرشتوں کے بھی لشکر نکلے

 عارفانہ کلام حمد نعت منقبت


بہرِ تعظیم فرشتوں کے بھی لشکر نکلے

پنجتن پاک جو اوڑھے ہوئے چادر نکلے

حکم فرما دیں حسینؑ ابنِ علیؑ تو فوراً

کرنے سیراب بہتّر کو سمندر نکلے

خانۂ کعبہ سے آنے لگی پیہم یہ صدا

دِیں بچانے کے لیے دِین کے رہبر نکلے

جانب کرب و بلا دیں کی بقا کی خاطر

دیکھیے شان سے لختِ دلِ حیدرؑ نکلے

ڈھونڈتا پھرتا تھا جن کو میں نہ جانے کب سے

جھانک کر دیکھا تو وہ قلب کے اندر نکلے

ان کو معلوم ہے تعظیم کسے کہتے ہیں

نجدیا تجھ سے بھی اچھے وہ کبوتر نکلے

عشق کی خوشبو وہ پھیلانے لگے چاروں طرف

مکتبِ عشق سے جاوید جو پڑھ کر نکلے


محمد جاوید وارثی

No comments:

Post a Comment