عارفانہ کلام حمد نعت منقبت
تِرے گنبد کو دیکھیں اور تِرے مینار کو دیکھیں
مدینے میں پہونچ کر ہم تِرے دربار کو دیکھیں
خِرد کی آرزو ہے مطلعِ انوار کو دیکھیں
"نگاہوں کی تمنا ہے رخِ سرکار کو دیکھیں"
پہونچ جائیں مقدر سے کبھی ہم بھی مدینے میں
تِری گلیوں کو دیکھیں اور در و دیوار کو دیکھیں
افق پر زندگی کے کفر کی کالی گھٹائیں ہیں
ہیں دل کی حسرتیں گیسوئے عنبربار کو دیکھیں
خریدیں جنت الفردوس ہم دے کر متاعِ جاں
تمہارے شہر کے ہم کوچہ و بازار کو دیکھیں
نصیبے سے ہمارے گھر میں وہ آئیں تو کیا کہنا
کبھی ہم گھر کو دیکھیں اور کبھی سرکار کو دیکھیں
خوشا کوکب! ہمارے دل کو رب وہ روشنی بخشے
کہ دل کی آنکھ سے ہم احمدِ مختارﷺ کو دیکھیں
کوکب جیلانی
No comments:
Post a Comment