عالمی رہنماؤں سے
عالمی رہنماؤں کی ہو خیر
جن کے کاندھے پہ ساری دنیا کی
ذمے داری کا بوجھ ہے یوں بھی
کون سی کمپنی کو لانا ہے
کون سی مٹا کے چھوڑنا ہے
اسلحے کے یہ سب کے سب انبار
کس ملک کو ضرور بیچنے ہیں
کتنی فصلوں کو کتنے پھولوں کو
زہر آلود کرنا ہوتا ہے
کس کو قرضے کے نیچے لانا ہے
کس کی گردن میں طوق ڈالنا ہے
یعنی ہر راستے کو جانتے ہیں
عالمی رہنماؤں کو لیکن
امن کا راستہ ہی یاد نہیں
عندلیب راٹھور
No comments:
Post a Comment