Tuesday, 21 November 2023

کبھی ہیں زمیں پر کبھی آسماں پر محمد محمد

 عارفانہ کلام حمد نعت منقبت


کبھی ہیں زمیں پر کبھی آسماں پر محمدﷺ محمدﷺ

یہاں بھی ہیں رہبر، وہاں بھی ہیں رہبر محمدؐ محمدؐ

ہے ان کے ہی دم سے یہ رونق جہاں کی

انہیں کے کرم سے یہ رنگینیاں ہیں

ہیں صحرا میں دریا، چمن میں گُلِ تر محمدؐ محمدؐ

جمالِ محمدﷺ ہے نبیوں کا رہبر

نوائے محمدﷺ رسولوں کا جادہ

ازل سے ابد تک خدا کے پیمبر محمدؐ محمدؐ

دلوں کا سہارا، دُکھوں میں مسیحا

غریبوں کا مولیٰ، یتیموں کا والی

سخاوت کا دریا، کرم کا سمندر محمدؐ محمدؐ

نظر میں ہیں سب ایک اپنے پرائے

مصیبت میں غیروں کے بھی کام آئے

وفا کا نمونہ، محبت کا پیکر محمدؐ محمدؐ

نہ مطلب ہے رنگینیوں سے جہاں کی

نہ دل میں تمنا ہے باغِ جناں کی

ہے وحدت پہ تکیہ، نبوت پہ بستر محمدؐ محمدؐ

جبیں میں ہیں بے چین سجدے ہزاروں

کروں تو کروں کیا ہوں مجبور ہاشم

کہاں ان کا در اور کہاں یہ مِرا سر محمدؐ محمدؐ


سید ہاشم رضا

No comments:

Post a Comment