جائے ہے جی نجات کے غم میں
ایسی جنت گئی جہنم میں
نزع میں میرے ایک دم ٹھہرو
دم ابھی ہیں ہزار اک دم میں
نعل ہم چھاتیوں پہ جڑ کے پھرے
ہے بہت جیب چاکی ہی جوں صبح
کیا کیا جاۓ فرصتِ کم میں؟؟
پر کے تھی بے کلی قفس میں بہت
دیکھیۓ اب کے گل کے موسم میں
آپ میں ہم نہیں تو کیا ہے عجب
دور اس سے رہا ہے کیا ہم میں
بے خودی پر نہ میر کی جاؤ
تم نے دیکھا ہے اور عالم میں
میر تقی میر
No comments:
Post a Comment