ڈکٹیٹر ضیاع کے مرنے پر
نہ آئی رت کوئی ایسی کہ وہ رلا نہ سکا
وہ مر گیا تو میں حیرت سے مسکرا نہ سکا
عجیب حادثہ ہے مشینوں کی با ضمیری بھی
جہاز اس کے گناہوں کا بوجھ اٹھا نہ سکا
اک حادثہ ہے مشینوں کی با ضمیری بھی
وہ زندہ رہ نہ سکا احتساب ہونے تک
وہ اپنے حصے کا انصاف لے کے جا نہ سکا
جوہر میر
No comments:
Post a Comment