Sunday, 30 August 2020

گلوں سے سج گیا ہے آج لالہ زار کربلا

عارفانہ کلام منقبت سلام مرثیہ

گلوں سے سج گیا ہے آج لالہ زارِ کربلا
حسینؑ تیرے دم سے ہے یہ اعتبارِ کربلا
حسینیو! ڈٹے رہو یزیدیت کے سامنے
بنو تو حُر بنو، اگر کبھی پکارے کربلا
ابد کی سرخ شام تک وہ دن نہ آئیں گے کبھی
نواسۂ رسولﷺ نے جو دن گزارے کربلا
یہ دِین آج تک انہیں دِیوں کی روشنی میں ہے
خیام🎪 ضوفشاں ہوۓ تهے جو کنارِ کربلا
🌹ازل سے تا ابد، کوئی مثالیہ نہیں ملا🌹
🌹وفا کا پاسبان ہے وفا شعارِ کربلا🌹
وہاں پہ جیت کس کی تھی، وہاں پہ تاج کس کا تھا
حسینؑ بادشاہ♚ حسینؑ ♚تاجدارِ کربلا
مِرا بھی نام آج ان کی بارگاہ میں پیش تھا
لکھا تھا سعدی اور لکھا تھا سوگوارِ کربلا

رضا اللہ سعدی

No comments:

Post a Comment