اب یہ معیار شہریاری ہے
کون کتنا بڑا مداری ہے
ہم نے روشن چراغ کر تو دیا
اب ہواؤں کی ذمہ داری ہے
صرف باہر نہیں محاذ کھلا
ہم اندھیرے میں ہیں مگر دیکھو
دور تک روشنی ہماری ہے
عمر بھر سر بلند رکھتا ہے
یہ جو اندازِ انکساری ہے
مٹ رہی ہے یہاں زبان و غزل
اور غالب کا جشن جاری ہے
اظہر عنایتی
No comments:
Post a Comment