Saturday, 29 August 2020

آخر بگڑ گئے مرے سب کام ہونے تک

آخر بگڑ گئے مِرے سب کام ہونے تک
اک عمر لگ گئی، مجھے ناکام ہونے تک
دلکش دکھائی دیتے ہیں جو لوگ صبح دم
ان پہ نظر نہ ڈالو گے تم شام ہونے تک
جس عشق کو چھپانے میں اک عمر لگ گئی
اک پَل لگا ہے اس کو سر عام ہونے تک
قیمت مِری ذرا سی "محبت" تھی دوستو
پر مدتیں لگی مجھے "نیلام" ہونے تک
دنیا نے زیب مجھ کو "کہیں" کا نہیں رکھا
لیکن میں چپ ہوں ذات میں کہرام ہونے تک

زیب اورنگ زیب

No comments:

Post a Comment