عارفانہ کلام منقبت سلام مرثیہ
کربلا کون تھے جو ظلم کی شمشیر کے ساتھ
سر جدا کرتے رہے نعرۂ تکبیر کے ساتھ
کربلا اپنی جگہ چھوڑ، نجف دور نہیں
پیشتر اس سے کہ چِھد جائے گلا تیر کے ساتھ
دیکھنا، پیش کیا جائے گا روزِ محشر
قتل ہو کر بھی سرِ نوکِ سناں ساتھ رہا
کیا محبت تھی مِرے پیر کو ہمشیر کے ساتھ
بھیجنے والا محمدﷺ کا خدا تھا راکب
میں نہیں مانتا حُر پہنچا ہے تاخیر کے ساتھ
راکب مختار
No comments:
Post a Comment