ہو گیا عشق جی کا اب جنجال
پڑ نہ جائے دمشق میں پھر کال
بڑھتی جاتی ہے چھت پہ خود رو گھاس
گھٹتے جاتے ہیں سر میں کالے بال
یاد آتا ہے روز اپنا گاؤں
کیا بتاٸیں تمہارے شہر کا حال
چاندنی، دھوپ اور ہوا کے سوا
ہائے سب کچھ ہوا پرایا مال
آؤ سُلگاٸیں اک نٸی سگریٹ
آ رہا ہے کسی حسیں کا خیال
رحمٰن کیانی
عبدالرحمٰن کیانی
No comments:
Post a Comment