Sunday 30 July 2023

چکھو گے اگر پیاس بڑھا دے گا یہ پانی

 چکھو گے اگر پیاس بڑھا دے گا یہ پانی

پانی تمہیں ہرگز نہ صبا دے گا یہ پانی

اک روز ڈبو دے گا مِرے جسم کی کشتی

مجھ سے مجھے آزاد کرا دے گا یہ پانی

پہنچے گا سرابوں کا وہاں بھیس بدل کر

صحرا میں بھی ہر لمحہ صدا دے گا یہ پانی

برسے گا تو خوشبو یہاں مٹی سے اڑے گی

سینے میں مِرے آگ لگا دے گا یہ پانی

پتھر سے کسی روز مٹا کر صبا تم کو

پانی پہ ہی اک نقش بنا دے گا یہ پانی


صبا اکرام

No comments:

Post a Comment