عارفانہ کلام حمد نعت منقبت سلام
صبح پیکار
ہر وقت غازیوں کے تصور میں تھی یہ بات
برحق ہے کہہ گئے ہیں جو مولائے کائناتؐ
احسان و در گزر بھی ہے ایمان کی زکات
بچوں پہ عورتوں پہ اٹھائے نہ کوئی ہات
قیدی ہوں کہ مریض ہماری اماں میں ہیں
گل ہوں کہ خار، فن کدۂ باغباں میں ہیں
باغوں کو کھیتیوں کو جلائے نہ کوئی شخص
غلّہ جہاں ہو آگ لگائے نہ کوئی شخص
شہروں میں شہریوں کو ستائے نہ کوئی شخص
بچوں کو باپ ماں سے چھڑائے نہ کوئی شخص
اشکوں پہ جبر چشمۂ کوثر کا خون ہے
عصمت کا خون، روح پیمبرؐ کا خون ہے
احسان دانش
No comments:
Post a Comment