Thursday 27 July 2023

گلستاں اور بیاباں میں تو ہی تو ہے تو ہی تو ہے

 عارفانہ کلام حمد نعت منقبت


گُلستاں اور بیاباں میں تُو ہی تُو ہے، تُو ہی تُو ہے

دلِ رنجور و شاداں میں تو ہی تو ہے، تو ہی تو ہے

کبھی اُلجھا دیا خود کو، کبھی سُلجھا دیا خود کو

کسی کی زُلفِ پیچاں میں تو ہی تو ہے، تو ہی تو ہے

کہیں ہے آنکھ عاشق کی، کہیں دیدارِ جاناں ہے

بہارِ حُسن تاباں میں تو ہی تو ہے، تو ہی تو ہے

کبھی زمزم میں جا ڈُوبا، کبھی گنگا میں آ نکلا

کہ ہندو اور مسلماں میں تو ہی تو ہے، تو ہی تو ہے

کہیں تو پیرِ مکتب ہے، کہیں ہے طفلِ ابجد خواں

کتابوں میں دبستاں میں تو ہی تو ہے، تو ہی تو ہے

کہیں ٹیچر کی گُھرکی ہے، کہیں شاگرد کی خدمت

مُعلّم اور طفلاں میں تو ہی تو ہے، تو ہی تو ہے

مسدّس میں، مخمس میں، رباعی میں، تغزّل میں

غرض ہر ایک دیواں میں تو ہی تو ہے، تو ہی تو ہے

جو ڈھونڈا کوثری نے تجھ کو پایا ہر جگہ یا رب

عیاں میں اور پنہاں میں تو ہی تو ہے، تو ہی تو ہے​


کوثر علی کوثری (دلو رام کوثری)

No comments:

Post a Comment