عارفانہ کلام حمد نعت منقبت سلام
جتنا حُسینؑ تیری ’نہیں‘ پر لکھا گیا
لکھنا جہاں تھا گویا وہیں پر لکھا گیا
نصرت کا باب تیری جبیں پر لکھا گیا
لوح و قلم پہ عرشِ بریں پر لکھا گیا
وہ فیصلہ جو پیاسی زمیں پر لکھا گیا
مشک و عَلَم پہ گھوڑے کی زیں پر لکھا گیا
اہلِ وفا یسار و یمیں پر لکھا گیا
حرفِ قیام و عظمتِ دیں پر لکھا گیا
ضبط و کمالِ صبر و یقیں پر لکھا گیا
عارف خواجہ
No comments:
Post a Comment