عارفانہ کلام حمد نعت منقبت سلام
خوابِ جمالِ عشق کی تعبیر ہے حُسینؑ
شامِ ملالِ عشق کی تصویر ہے حسینؑ
حیراں وہ بے یقینیِ اہلِ جہاں سے ہے
دنیا کی بے وفائی سے دلگیر ہے حسینؑ
یہ زیست ایک دشت ہے لا حد و بے کنار
اس دشتِ غم پہ ابر کی تاثیر ہے حسینؑ
روشن ہے اس کے دم سے الم خانۂ جہاں
نورِ خدائے عصر کی تنویر ہے حسینؑ
ہے اس کا ذکر شہر کی مجلس میں رہنما
اجڑے نگر میں حسرتِ تعمیر ہے حسینؑ
منیر نیازی
No comments:
Post a Comment