Monday, 31 July 2023

خوشا کہ گنبد خضرا ہی کے جوار میں ہوں

 عارفانہ کلام حمد نعت منقبت سلام


"زہے نصیب، میں سرکارؑ کے دیار میں ہوں"

خوشا کہ گنبدِ خضرا ہی کے جوار میں ہوں

خدا کا شکر ہے، میں ان دنوں کہاں آیا

کبھی قُبا میں، کبھی اُن کی رہگزار میں ہوں

بلایا مسجدِ آقاﷺ میں میرے خالق نے

نظر ہے روضے پہ میں صحنِ سایہ دار میں ہوں

کہا خدا نے، وہ رحمت ہیں عالموں کے لیے

میں ان کے لطف کے، احساں کے آبشار میں ہوں

خدا قریب ہے شہ رگ سے، دل میں ہیں آقاﷺ

میں عشقِ سرور کونینﷺ کے حصار میں ہوں

مجھے یقین ہے، سرورﷺ کی ہے نظر مجھ پر

سنہری جالی پہ رحمت کے انتظار میں ہوں

وہ کاش حشر میں کہہ دیں، ہے میرا خاص غلام

حقیر اُمتی اُنﷺ کا ہوں، کس قطار میں ہوں

یہ آرزو ہے مِری، میں بھی اُس جگہ جاؤں

مِرا وجود کہے، میں حِرا کے غار میں ہوں

نبیﷺ کی نعت ہے لب پر، یہ پھول کہتا ہے

جو آیا طیبہ تو اب دامنِ بہار میں ہوں​


تنویر پھول

No comments:

Post a Comment