Sunday, 30 July 2023

ہم گنہگار شیدائیوں کی طرف اک نظر سرور دو جہاں

عارفانہ کلام حمد نعت منقبت سلام التماس

 

ہم گنہ گار شیدائیوں کی طرف اک نظر سرورِ دو جہاںؐ دیکھیے

آفتیں دیکھیے، مشکلیں دیکھیے، ابتلا دیکھیے، امتحاں دیکھیے

پھول روندے ہوئے، غنچے مسلے ہوئے، شاخیں ٹوٹی ہوئیں، پتّے بکھرے ہوئے

تھی دعا آپﷺ کی جس کی بادِ صبا، آج اپنا وہی گلستاں دیکھیے

کیسے دوزخ کی لو آج چلنے لگی، سوئے کشمیر جنت فشاں دیکھیے

دیووں بھوتوں کے قبضے میں ہے آج کل حسن فطرت کا باغ جناں دیکھیے

شاہراہوں پہ اک بھیڑ ہے ان دنوں، غازیوں کی قطاریں رواں دیکھیے

آپؐ کے عشق کی مے سے سرشار ہیں ملّت پاک کے پاسباں دیکھیے

آج شمشیر حق بن گئی ہے قلم، خون کی روشنائی ہوئی ہے بہم

صفحۂ دہر پر ہو رہی ہے رقم، عاشقی کی نئی داستاں دیکھیے

آپؐ کا کارواں ہے عجب کارواں، ایک ہی راہ پر ایک دھن میں رواں

ہم نظر دیکھیے، ہمسفر دیکھیے، ہم قدم دیکھیے، ہم عناں دیکھیے

مختلف ان کی نسلیں ہیں، انساب ہیں، ایک ہی داستاں کے یہ ابواب ہیں

مختلف بولیاں بولتے ہیں مگر، ان کو یاں ہم سخن، ہم زباں دیکھیے

ہم گنہ گار شیدائیوں کی طرف اک نظر سرورِ دو جہاں دیکھیے


نعیم صدیقی

No comments:

Post a Comment