عارفانہ کلام حمد نعت منقبت سلام
بختِ خوابیدہ جگانا ہے تو پھر نعتیں کہو
گھر مدینے کو بنانا ہے تو پھر نعتیں کہو
اک وسیلہ حشر کے دن ساتھ ہونا چاہیے
اپنے بگڑی کو بنانا ہے تو پھر نعتیں کہو
نعت کہنا اور پڑھنا سنتِ اسلاف ہے
اپنے شجرے کو سجانا ہے تو نعتیں کہو
اس کی تبلیغ و اشاعت لازم و ملزوم ہے
کُفر کو یکسر مٹانا ہے تو پھر نعتیں کہو
اس وسیلے سے ہی عشقِ مصطفیٰؐ کو ہے فروغ
شمعِ جاں کی لو بڑھانا ہے تو پھر نعتیں کہو
ورنہ یہ دنیا ٹھکانا معتبر ہر گز نہیں
اور ٹھکانا ہی بنانا ہے تو پھر نعتیں کہو
بارگاہِ لم یزل میں یہ وسیلہ ہے بہت
حضرتِ حق کو منانا ہے تو پھر نعتیں کہو
اے عزیزالدین خاکی غور سے سن لو یہ بات
خود کو دوزخ سے بچانا ہے تو پھر نعتیں کہو
عزیزالدین خاکی
No comments:
Post a Comment