Saturday, 29 July 2023

دل کی محفل سجائے بیٹھے ہیں

دل کی محفل سجائے بیٹھے ہیں

در پہ نظریں لگائے بیٹھے ہیں

خوشی ملنے کی غم جدائی کا

ہم تو سب کچھ بھلائے بیٹھے ہیں

کوئی خوف خدا نہ خوف رسولؐ

ذہن و دل ڈگمگائے بیٹھے ہیں

اک فریبی سے دل لگا کر ہم

کیا تماشہ بنائے بیٹھے ہیں

جب نہ سمجھے تلاطم دوراں

دل کو اپنے گنوائے بیٹھے ہیں

پیار میں اڑ گئے ہیں ہوش اسد

ہم تو خود کو بُھلائے بیٹھے ہیں


اسعد مجددی اسد

اسعد احمد مجددی

No comments:

Post a Comment