Friday 28 July 2023

خون شہیدوں کا عرشوں پہ قبول ہوا

 عارفانہ کلام حمد نعت منقبت سلام حسینی ماہیے


کیکر پہ پھول ہوا

خون شہیدوں کا

عرشوں پہ قبول ہوا

٭

کسی ہاتھ کی ریکھا ہے

نانا نے خود آ کر

تیرا حال بھی دیکھا ہے

٭

اک ہیرا کھویا تھا

تیری شہادت پر

دشمن بھی رویا تھا

٭

اب کس لیے روتے ہیں

خاک پہ کربل کی

شہزادے سوتے ہیں

٭

بہے خون دریدوں سے

شان ہے جنت کی

کربل کے شہیدوں سے


رضیہ اسماعیل

No comments:

Post a Comment