عارفانہ کلام حمد نعت منقبت سلام
آغوشِ محمدؐ میں پلے زہراؑ کے دلبند
شبیرؑ ہیں شبّرؑ ہیں یہ حیدرؑ کے ہیں فرزند
کیا شانِ یصلّون ہے، کیسا ہے گھرانہ
مصروفِ سلامی ہوا از خود خداوند
دی جن کی عطاؤں نے غلاموں کو نیابت
دیکھے سرِ بازار وہ زنجیروں میں پابند
تھمتا ہی نہیں چشمۂ اعجازِ کریمی
زنجیریں چٹخ جاتی ہیں کُھل جاتے ہیں در بند
آتے ہی چلا منزلِ مطلوب کی جانب
رفتار میں کردار میں حُر نکلا خِردمند
عارف خواجہ
No comments:
Post a Comment