Sunday 30 July 2023

ترے خلوص کا سورج جو ڈوب جائے گا

 ترے خلوص کا سورج جو ڈوب جائے گا

اندھیری رات کا جنگل مجھے ڈرائے گا

میں ایک پیار کا جذبہ ہوں، مر نہیں سکتا

وہ لا شعور میں کتنا مجھے دبائے گا

ہے پُر فریب طبیعت مِرے خیالوں کی

دماغ دائروں میں دائرے بنائے گا

نگاہ و دل کی مقیّد فضاؤں کے مالک

میں وہ خلا ہوں جسے تُو سمجھ نہ پائے گا

نگاہِ شوق صبا کیوں نہ چُوم لے اس کو

جو پُھول شاخ کے گالوں پہ مُسکرائے گا

خُمار بُھول جا اس بے ثبات عالم کو

وہ ایک لمحہ تھا اب لوٹ کر نہ آئے گا


ستنام سنگھ خمار

No comments:

Post a Comment