Monday, 31 July 2023

کسی کے شوخ بدن کی سرائے چاہتی ہے

 کسی کے شوخ بدن کی سرائے چاہتی ہے

یہ پارسائی بھی اب ہائے ہائے چاہتی ہے

کنیزِ خاص ہے وہ شاہزادی سے بڑھ کر

کہ شاہزادہ ہی آ کر منائے، چاہتی ہے

میں بھاگ بھاگ کے دنیا میں انتظام کروں

کہاں پہ دھوپ کہاں پر وہ سائے چاہتی ہے

عجیب شام ہے، گلگشت بھی، دسمبر بھی

اداسی اب تِرے ہاتھوں کی چائے چاہتی ہے

اے زندگی! تیرے عورت مزاج کے صدقے

تو اپنے بارے میں اچھی ہی رائے چاہتی ہے


احمد عطاءاللہ

No comments:

Post a Comment