Sunday, 30 July 2023

در نبی پہ مقدر جگائے جاتے ہیں

  عارفانہ کلام حمد نعت منقبت سلام


درِ نبیؐ پہ مقدر جگائے جاتے ہیں

جو کام بنتے نہیں بنائے جاتے ہیں

نبیؐ کے در پہ کبھی مانگنا نہیں پڑتا

یہاں تو جام نظر سے پلائے جاتے ہیں

نگاہِ ساقئ کوثر کا یہ کرشمہ ہے

کہ مست کرنے سے پہلے اٹھائے جاتے ہیں

قسم خدا کی وہ ویراں کبھی نہیں ہوتا

نبیؐ کی یاد سے جو دل بسائے جاتے ہیں

مِرے حضور کی محفل کو جو سجاتے ہیں

انہیں بہشت کر مژدے بنائے جاتے ہیں

مِرے کریم کی بندہ نوازیاں دیکھو

کہ مجھ سے عاصی بھی در پر بلائے جاتے ہیں

دِیے دلوں میں جو روشن ہیں عشق احمدﷺ کے

جفا کی آندھی سے وہ کب بُجھائے جاتے ہیں

انہیں کو ملتی ہے اہلِ وفا کی سرداری

نبیؐ کے نام پہ جو سر کٹائے جاتے ہیں

نبیؐ کی نعت کا صدقہ جہاں میں جاتا ہوں

نیازی میرے لیے دل بچھائے جاتے ہیں​


عبدالستار نیازی

No comments:

Post a Comment