عارفانہ کلام حمد نعت منقبت سلام
کیا خواب دیکھتا ہے دیوانہ حسینؑ کا
چادر حسینؑ کی ہے، سرہانہ حسینؑ کا
پھولوں کو موت آ گئی اس حادثہ کے بعد
خوشبو سا اُڑنا مُڑ کے نہ آنا حسینؑ کا
کیا دور ہے یزید بھی مانگے ہے یہ دعا
لوٹا دے اے خدا وہ زمانہ حسینؑ کا
جھانکو کسی غریب کے اشکوں میں غور سے
اس کے سوا کہاں ہے ٹھکانہ حسینؑ کا
باطل کا سینہ چیر کے رکھ دے ہے اس کا تیر
چوکا کبھی نہیں ہے نشانہ حسینؑ کا
زخموں سے جس کو عشق ہے اور آنسوؤں سے پیار
اس کو ملے گا اشک خزانہ حسینؑ کا
پروین کمار اشک
No comments:
Post a Comment