Thursday, 27 July 2023

عقد کبریٰ سے ہوا جب قاسم نوشاہ کا

 عارفانہ کلام حمد نعت منقبت سلام


عقد کبریٰ، سے ہوا جب قاسمِؑ نوشاہ کا

اور ہوا بیت الشرف میں عقد مہر و ماہ کا

تخت کی شب کو ہوا انجام یہ اس ماہ کا

صبح دولہا ہو گیا عازم عدم کی راہ کا

غم سے شہزادے کے غمکش شہزادی ہو گئی

شیون و غم سے مبدل اس کی شادی ہو گئی

رو رہی تھی مادرِ قاسمؑ جو با آہ و بکا

اس طرح اسباب بھی رکھا نظر اس کو پڑا

نیمچا چھوٹا سا تھا جو اس بنے کے ہاتھ کا

خون سے تر تھا یہ نوشاہ ہی کا ملتا تھا پتا

اور جو اس نوشاہ کی سسرال کا رومال تھا

خاک سے آلودہ تھا سب اور لہو سے لال تھا


دلگیر لکھنوی

لالہ چھنو لال دلگیر

No comments:

Post a Comment