Friday 28 July 2023

لہو میں ڈوبے ہوئے خاک میں نہائے ہوئے

 عارفانہ کلام حمد نعت منقبت سلام


لہو میں ڈُوبے ہوئے، خاک میں نہائے ہوئے​

یہ کون لوگ ہیں دنیائے غم پہ چھائے ہوئے​

گُزر گیا ہے کوئی دن دُعائے صبر کے ساتھ​

گُزر گئی ہے کوئی شب دِیا بُجھائے ہوئے​

ہمارا کیا کسی خُورشید سے ہو ربط کہ ہم​

تیرے چراغ کی لو سے ہیں لو لگائے ہوئے

​حسینؑ یوں تیری بانہوں میں ہے علی اصغر​ؑ

کہ جیسے کوئی ہو دستِ دُعا اٹھائے ہوئے​

یہ بوجھ طوق و رسن کا نہیں، حیا کا ہے​

نبیؐ کی آلؑ کھڑی ہے جو سر جُھکائے ہوئے​

کسی کی تشنہ لبی کا ہے تذکرہ شہزاد​

ہماری آنکھ میں لگتے ہیں اشک آئے ہوئے​

قمر رضا شہزاد​

No comments:

Post a Comment